لان ژو: چین کے شمال مغربی صوبے گانسو کے شہر لان ژو میں تین روزہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں 500 سے زائد چینی ماہرین نے شرکت کی۔
کانفرنس کا مقصد ہیفے لائٹ سورس (ایچ ایل ایس) اور چائنا سپلیشن نیوٹرون سورس (سی ایس این ایس) کے مربوط استعمال کا جائزہ لینا تھا۔
ہیفے لائٹ سورس چین کا سنکروٹرون روشنی کا پہلا جبکہ چائنا سپلیشن نیوٹرون سورس ملک کا پہلا اور دنیا کا چوتھا پلسڈ سپلیشن نیوٹرون مآخذ ہے۔
کانفرنس سے خطاب میں چینی اکیڈمی برآئے سائنسز کے انسٹی ٹیوٹ آف ہائی انرجی فزکس کے ڈپٹی ڈائریکٹر وانگ شینگ نے کہا کہ ایچ ایل ایس اور سی ایس این ایس مادے کے مائکروسٹرکچرز اور خصوصیات کا مطالعہ کرنے کے لئے بالترتیب ایکسرے اور نیوٹرون استعمال کیا جاتا ہے۔ ان دونوں سائنسی سہولیات کے مربوط استعمال سے مادے کےمکمل ڈھانچے سے متعلق معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں۔
سائنسدان نے وضاحت کی کہ سپلیشن نیوٹرون سورس اور سنکروٹرون تابکاری ماخذ متعدد مشترکہ گروپوں کے ساتھ ساتھ اہم ٹیکنالوجیز اور تجرباتی طریقوں میں کئی مماثلت بھی رکھتا ہے۔ سپلیشن نیوٹرون سورس استعمال کرنے 95 فیصد صارف، روشنی کے دیگر ذرائع بھی استعمال کرتے ہیں۔ اس لئے کئی تحقیقی منصوبوں میں دونوں کے استعمال کی ضرورت پڑتی ہے۔
وانگ نے کہا کہ کانفرنس نے ماہرین اور صارفین کو خیالات کے تبادلے کا ایک پلیٹ فارم مہیا کیا ہے۔ شرکاء اعلی سطح کی سائنسی تحقیق کرنے اور مادی سائنس ، زندگی اور ماحول ، توانائی اور انجینئرنگ ٹیکنالوجی جیسے وسیع شعبوں میں سنکروٹرون اور نیوٹرون روشنی کے مآخذ کے مزید اطلاق آگے بڑھانے کے لئے دونوں کے استعمال کے منتظر ہیں۔