جمعہ, اپریل 18, 2025
تازہ ترینچینی سفرا ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کے نئے امکانات کے لئے...

چینی سفرا ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کے نئے امکانات کے لئے پرامید

چین کے جنوبی گوانگ شی ژوانگ خودمختار علاقے کے شہر نان نِنگ میں 21 ویں چین۔ آسیان  نمائش کے مرکزی مقام نان نِنگ بین الاقوامی کنونشن اور نمائشی مرکز کا منظر- (شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)چینی سفیروں نے کہا ہے کہ وہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات میں تاریخی کامیابیوں کی بنیاد پر نئے امکانات پیدا کرنے کے لئے پرامید ہیں۔

بیجنگ میں ہمسایہ ممالک سے متعلق امور کے بارے میں مرکزی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چین کے صدر شی جن پھنگ نے ہمسایہ ممالک کے ساتھ مشترکہ مستقبل کے حامل معاشرے کے قیام اور ہمسائیگی کے لئے کام کے نئے مواقع پیدا کرنے پر زور دیا۔

کانفرنس میں کہا گیا کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ چین کے تعلقات جدید دور کی بہترین سطح پر ہیں جو ایسے نازک مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں جس میں علاقائی حالات اور عالمی تبدیلیاں گہرائی سے ایک دوسرے سے منسلک ہیں۔

ملائیشیا میں چین کے سفیر اویانگ یوجنگ نے کہا کہ چین ہمیشہ ہمسائیگی کی اپنی سفارت کاری کو خارجہ پالیسی میں سرفہرست رکھتا ہے اور آسیان کو اس میں اولین ترجیح حاصل ہے۔

سفیر نے کہا کہ دونوں ممالک کے رہنماؤں کی تزویراتی رہنمائی میں چین-ملائیشیا تعلقات مزید ترقی کریں گے اور چین اور آسیان کے درمیان تعاون وسیع ہوگا۔

پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زائے دونگ کے مطابق بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے آزمائشی منصوبے کے طور پر چین-پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت 25 ارب امریکی ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری ہوچکی ہے اور روزگار کے 2 لاکھ 30 ہزار مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ اس سے چین-پاکستان تعاون میں بہتری آئی ہے اور پاکستان کی معاشی اور سماجی ترقی کو فروغ ملا ہے۔

جیانگ نے کہا کہ ہم اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کو فروغ دیتے رہیں گے۔ انسانیت کے لئے مشترکہ مستقبل کے حامل مشترکہ معاشرے کے قیام میں بھرپور کردار ادا کریں گے اور بیرون ملک چین کے مفادات کا تحفظ کیا جائے گا۔

اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے فو کانگ نے کہا کہ آج کی دنیا تبدیلی اور افراتفری دونوں سے گزر رہی ہے اور ایک صدی میں نہ دیکھی جانے والی تبدیلیاں اب پہلے سے کہیں زیادہ تیزی سے رونما ہو رہی ہیں۔

فوکانگ نے کہا کہ ہمیں مشترکہ مستقبل کے حامل معاشرے کے خیال کو غیرمتزلزل انداز میں برقرار رکھنا ہوگا، عالمی نظم ونسق کی بہتری اور اصلاحات کو مسلسل آگے بڑھانا ہوگا اور ترقی پذیر ممالک کے مفادات کا تحفظ کرنا ہوگا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!