چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ژونگ گوان چھون فورم 2025(زیڈ جی سی فورم) کے مقام ژونگ گوان چھون بین الاقوامی تخلیقی سینٹر میں انسان نما روبوٹ ایک صحافی سے ہاتھ ملا رہا ہے-(شِنہوا)
جنیوا (شِنہوا) انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار منیجمنٹ ڈویلپمنٹ(آئی ایم ڈی)کے جاری کردہ اسمارٹ سٹی انڈیکس میں چینی شہر درجہ بندی میں مز ید بہتر ہو گئے ہیں، اس کی وجہ ٹیکنالوجی اور اقتصادی نمو کی جانب سے جدید شہری ترقی کو آگے بڑھاناہے۔
سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چینی دارالحکومت بیجنگ رواں سال کے سروے میں 14ویں نمبر پر ہے جبکہ شنگھائی 4 درجے ترقی کر کے 15ویں نمبر پر آگیا ہے۔
اس فہرست میں سوئٹزرلینڈ کا شہر زیورخ پہلے نمبر پر ہے جس کے بعد ناروے کا دارالحکومت اوسلو اور سوئٹزرلینڈ کا شہر جنیوا ہے۔
آئی ایم ڈی عالمی مسابقتی مرکز(ڈبلیوسی سی) کے ڈائریکٹر آرٹورو بریس نے شِنہوا کو بتایا کہ چینی شہر دنیا کے دیگر ممالک اور شہروں کے مقابلے میں ٹیکنالوجی کے استعمال کے اعتبار سے انتہائی ترقی یافتہ ہیں۔
بریس نے مصنوعی ذہانت (اے آئی)، نقل و حمل کے طریقہ کار اور بغیرنقدی ادائیگی نظام میں چینی شہروں کی قیادت کو اجاگر کیا جس سے ٹیکنالوجی پر مبنی شہری اختراع میں عالمی رہنما کی حیثیت سے ان کا کردار مستحکم ہوا ہے۔
