جمعہ, اپریل 18, 2025
تازہ ترینچین کے خلاف امریکہ کی ٹیرف بھتہ خوری کیوں ناکام ہونے لگی

چین کے خلاف امریکہ کی ٹیرف بھتہ خوری کیوں ناکام ہونے لگی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں اضافی محصولات کا انتظامی حکم نامہ دکھا رہے ہیں- (شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)امریکی حکومت نے حالیہ دنوں میں اپنی تجارتی پالیسی میں خطرناک قدم اٹھایا ہے جس میں جوابی محصولات کے نام پر اہم عالمی تجارتی شراکت داروں بالخصوص چین پر نئی محصولات عائد کی گئی ہیں۔

چین نے اس بڑھتی ہوئی ٹیرف بھتہ خوری کے جواب میں اپنی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کے تحفظ کے لئے ضروری جوابی اقدامات کئے ہیں۔

امریکہ نے نام نہاد جوابی محصولات کے نفاذ سے عالمی تجارتی تنظیم(ڈبلیو ٹی او) کے قوانین کو نظرانداز کیا، ڈبلیو ٹی او کے رکن ممالک کے جائز حقوق اور مفادات کو نقصان پہنچایا، اصولوں پر مبنی کثیرجہتی تجارتی نظام کو کمزور کیا اور پہلے سے ہی نازک عالمی اقتصادی نظام میں مزید غیر یقینی صورتحال پیدا کی ہے۔ بنیادی طور پر یہ پالیسی یکطرفہ اقدامات، تجارتی تحفظ پسندی اور معاشی غنڈہ گردی پر مبنی ہے۔

یورپی سنٹرل بینک کی صدر کرسٹین لاگارڈے نے خبردار کیا کہ ایسی پالیسیوں کے اثرات عالمی معاشی استحکام کے لئے خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں۔

چین نے اپنا موقف واضح طور پر بیان کیا ہے کہ ہم نہ مصیبت پیدا کرتے ہیں اور نہ ہی ہمیں ڈرایا جا سکتا ہے۔ دباؤ اور دھمکیاں چین سے نمٹنے کا درست طریقہ نہیں ہیں۔

چین کو ٹیرف کی اس جنگ سے نمٹنے کے لئے اپنی صلاحیت، اعتماد اور لچک پر مکمل اعتماد ہے۔

گزشتہ برسوں میں چین نے امریکہ پر برآمدات کے انحصار کو کم کیا ہے، ابھرتی ہوئی معیشتوں کے ساتھ تجارتی روابط کو متنوع بنایا ہے اور بیرونی دباؤ کا سامنا کرنے کے لئے مزید لچکدار پالیسیاں اپنائی ہیں۔

کھلا پن، شمولیت اور باہمی فائدے ہی ترقی کا واحد راستہ ہیں۔ چین ان اصولوں کے دفاع میں پُرعزم ہے اور چاہتا ہے کہ اس کی ترقی عالمی استحکام اور خوشحالی میں معاون ثابت ہو۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!