پشاور : مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی وفاقی حکومت کی اتحادی ہے، اچھے ، برے کاموں کا بوجھ اٹھائے، حکومت نے پی ٹی آئی کی عوامی طاقت کے آگے شکست تسلیم کرلی ہے،خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی ورکرز پکڑے جاسکتے ہیں مگر طالبان نہیں، غیر ضروری الزامات کی بجائے کارکردگی پر نظر ڈالی جائے،تھر میں بچے بھوک سے مررہے ہیں، کراچی میں جرائم کی صورتحال سب کے سامنے ہے، وہاں کی کوئی خبر نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا کہ اسلام آباد جلسہ کی معطلی کے بعد اب کارکنوں کو گرفتار کیا جارہاہے، پولیس پارٹی رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مار رہی ہے، کئی کارکنوں کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی کی عوامی طاقت کے سامنے اپنی شکست تسلیم کرلی ہے ۔انہوں نے کہا کہ رانا ثنا مفاہمت کی بجائے تحریب کار ذہنیت کے مالک ہیں، ان ہی کی سربراہی میں سانحہ ماڈل ٹاؤن رونما ہوا۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے دور میں خود افغانستان گیا وہاں ہمارے دو دور ہوئے ایک جولائی 2022ء اور دوسرا اگست2022ء میں ہوا، اس وقت وزیراعظم شہبازشریف اوروزیر خارجہ بلاول بھٹو تھے مگر افغان لیڈر ایمن الظواہری پر ڈرون حملے کے بعد اچانک مذاکرات ختم ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت حکومت نے الزامات لگااورغلط بیان بازی کرکے حالات خود بگاڑے جس کے بعد دہشت گردی کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوا، اس سب معاملے میں بانی پی ٹی آئی کہاں سے آگئے؟ ۔ انہوں نے کہا کہ ہر انٹیلی جنس ادارہ آپ کا ہے پتہ لگائیں جن 40ہزار طالبان کا آپ دعوی کررہے ہیں ان کو اٹھائیں یا آپ ان سے ڈر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی ورکرز پکڑے جاسکتے ہیں مگر طالبان نہیں، آپ ہمیں بتائیں ہم ان 40ہزار طالبان کیخلاف کارروائی کریں گے، غیر ضروری الزامات لگانے کی بجائے اپنی کارکردگی پر نظر ڈالی جائے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے ساتھ معاہدے پیپلز پارٹی کی حکومت میں ہوئے،گورنر ہاؤس خیبر پختونخوا میں پریس کانفرنس کے دوران بلاول کے ساتھ موجود افراد خیبرپختونخوا کے مسترد شدہ لوگ تھے ۔انہوں نے کہا کہ بجٹ پیش ہونے پر بلاول نے کہا ان سے مشاورت نہیں کی گئی لیکن پیپلز پارٹی نے بجٹ میں ووٹ دیا اور پاس کروایا تو مشورہ اور کیا ہوتا ہے؟، پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ ایک دوسرے کے اتحادی ہیں،بلاول بھٹو نے درست کہا موجودہ حکومت ان کے ووٹوں کی وجہ بنی ہوئی ہے، وہ حکومت کے اچھے کاموں کے ساتھ برے کاموں کا بھی بوجھ اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ اور تھر میں کیا ہورہا ہے؟ تھر میں بچے بھوک سے مررہے ہیں، دوائیاں نہیں ہیں جبکہ کراچی میں جرائم کی صورتحال سب کے سامنے ہے، وہاں کی کوئی خبر نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں غربت کی وجہ سے 15دن کی بچی دفن کی گئی، یہ الزام لگانے میں تیز ہیں۔