اتوار, جولائی 27, 2025
شِنہوا پاکستان سروسچین کا انٹارکٹکا میں تحقیق کے لئے 41واں مشن روانہ

چین کا انٹارکٹکا میں تحقیق کے لئے 41واں مشن روانہ

ہیڈ لائن:

چین کا انٹارکٹکا میں تحقیق کے لئے 41واں مشن روانہ

جھلکیاں:

چین کے جنوبی صوبے گوانگ ژو سے انٹارکٹکا کی 41 ویں مہم کا دستہ جمعہ کے روز روانہ ہوا۔ یہ مشن ممکنہ طور پر 7 ماہ جاری رہے گا۔ آئیے اس ویڈیو میں  اس سائنسی تحقیقی مہم کی تفصیلات جانتے ہیں۔

شاٹ لسٹ:

1۔ تقریب کے مختلف مناظر

2۔ سٹینڈ اپ 1 (انگریزی): سنی ژو، نمائندہ، شِنہوا

3۔ ساؤنڈ بائٹ (چینی): وانگ جن ہوئی، مہم پر جانے والی ٹیم کا انچارج

4۔ تقریب کے مختلف مناظر

5۔ سٹینڈ اپ 2 (انگریزی): سنی ژو، نمائندہ، شِنہوا

6۔ شوئے لونگ کے مختلف مناظر

7۔ سٹینڈ اپ 3 (انگریزی): سنی ژو، نمائندہ، شِنہوا

8۔ سٹینڈ اپ 4 (انگریزی): سنی ژو، نمائندہ، شِنہوا

9۔ شوئے لونگ 2 کے مختلف مناظر

تفصیلی خبر:

سٹینڈ اپ 1 (انگریزی): سنی ژو، نمائندہ، شِنہوا

"میں یہاں چین کے جنوبی صوبے گوانگ ژو، میں ہوں۔ انٹارکٹکا کی 41 ویں مہم کے لئے یہ چینی دستہ جمعہ کی صبح روانہ ہوا۔ یہ مشن تقریباً 7 ماہ تک جاری رہنے کی توقع ہے۔”

ساؤنڈ بائٹ (چینی): وانگ جن ہوئی، مہم پر جانے والی ٹیم کا انچارج

"چین کی 41ویں انٹارکٹک سائنسی مہم کی ٹیم اب تیار ہے اور روانگی کے لیے تیار ہے۔ ہمیں فتح مند واپسی اور مشن کی کامیاب تکمیل کی توقع ہے۔”

آنے والے مہینوں میں، محققین انٹارکٹکا میں چِھن لنگ اسٹیشن کے لیے معاون بنیادی سہولیات تعمیر کریں گے، انٹارکٹک ماحولیاتی نظام پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا جائزہ لیں گے، اور بین الاقوامی تحقیق اور نقل و حمل میں تعاون کریں گے۔

یہ مہم تین بحری جہازوں کے ذریعے انجام دی جائے گی۔ برف سے ڈھکی پانی کی سطح پر چلنے والے ان آئس بریکرز بحری جہازوں میں شوئے لونگ، شوئے لونگ 2 اور مال بردار بحری جہاز  یونگ شنگ شامل ہیں۔

سٹینڈ اپ 2 (انگریزی): سنی ژو، نمائندہ، شِنہوا

"تھوڑی دیر پہلے ہمیں یہاں تحقیقی مہم پر جانے والے آئس بریکرز جہازوں  کا دورہ کرنے کا موقع ملا۔ ہم  یہاں ٹیم کے اراکین سے ملے ہیں۔ ہمیں ان کی روزمرہ زندگی کو بھی قریب سے دیکھنے کا موقع ملا۔”

سٹینڈ اپ 3 (انگریزی): سنی ژو، نمائندہ، شِنہوا

” میرے عقب میں چین کا تحقیقی آئس بریکر شوئے لونگ ہے۔ شوئے لونگ 2 بھی زیادہ دور نہیں۔ ان کی روانگی سے پہلے اب ہم اس جہاز پر سوار ہونے والے ہیں۔ یہاں ہم اس کا جائزہ لیں گے”

سٹینڈ اپ 4 (انگریزی): سنی ژو، نمائندہ، شِنہوا

"یہ ژولونگ کا استقبالیہ علاقہ ہے۔ہم لفٹ کے ذریعے چھٹی منزل تک گئے اور پھر شوئےلونگ کےکپتان کے کیبن تک پیدل چلے۔ یہاں سے آپ دیکھ سکتے ہیں کہ منظر بہت ہی خوبصورت ہے۔

یہ سائنسی مہم ٹیم کے اراکین کے لیے ایک عام کھانا ہے۔ جیسا کہ آپ دیکھ سکتے ہیں، اجزاء بہت بھرپور ہیں۔ ہمارے پاس جھینگے، انڈے، اور سبزیاں ہیں۔ اور پھلوں میں، آج ہمارے پاس اسٹرابیری اور آلو بخارے ہیں۔”

شوئے لونگ 2 چین کا اپنا پہلا ترقی یافتہ قطبی تحقیقاتی آئس بریکر ہے۔ یہ دنیا کا پہلا جہاز ہے جو آئس بریکننگ ٹیکنالوجی کا دو طرفہ استعمال کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ آگے اور پیچھے دونوں جانب حرکت کرتے ہوئے برف کو  توڑ  سکتا ہے۔

گوانگ ژو، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!