جمعرات, جنوری 16, 2025
تازہ ترینبنگلہ دیش واقعے سے سبق سیکھنا چاہئے، سیاسی ماحول اسی طرف جاتا...

بنگلہ دیش واقعے سے سبق سیکھنا چاہئے، سیاسی ماحول اسی طرف جاتا دیکھ رہاہوں،شاہد خاقان عباسی

کراچی: کنونیئر عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش واقعے سے ہمیں سبق سیکھنا چاہئے، سیاسی ماحول اسی طرف جاتا دیکھ رہاہوں، پاکستان واحد ملک جہاں احتساب کا ادارہ خود کرپٹ ہے،خود دعوت دے کر آئی پی پیز لگوائے گئے، آج ناکامیوں کاذمہ دار کسی اور کو ٹھہرایا جارہا ہے۔

احتساب عدالت کراچی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کنونیئر عوام پاکستان پارٹی و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سواچار سال سے کیس چل رہا ہے، آج نیب کی اس عدالت میں 30ویں پیشی ہے، پیشیاں ہوتی رہتی ہیں، نہ گواہ آتے ہیں نہ کیس آگے چلتا ہے، کیس بنانے والے آج الزام دوسرے پر لگاتے ہیں، کیس کس نے بنائے اور کیوں، جواب کون دے گا؟۔

انہوں نے کہا کہ سب لوگ ریفرنس کی اصلیت سے واقف ہیں، جاوید اقبال کیلئے میں نے کہا تھا سب سے پہلے یہی شخص ملک چھوڑ کر بھاگے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جس کا احتساب کا ادارہ خود قابل احتساب اور کرپٹ ہے، 12،12سال سے لوگوں کے کیسز چل رہے ہیں کوئی حقیقت نہیں، نیب افسران اس ادارے سے اربوں روپے اکٹھے کرکے گئے ہیں، اس ادارے کو رکھیں گے تو ملک نہیں چلے گا، کل یہ آپ کیخلاف بھی استعمال ہوگا،یہ سوچ لیں۔ انہوں نے کہا کہ نہ کسی کے خلاف نہ کسی کے حق میں بولتا ہوں، حقائق پر بات کرتا ہوں۔

انہوں نے کہاکہ بجلی کے بل عوام کے اختیار سے باہر ہوگئے ہیں، معیشت کمزور ہوئی تو روپیہ کمزور ہوگیا، بجلی کے پلانٹس میں سرمایہ کاری اور فیول ڈالرز میں آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ معیشت سیاسی عدم استحکام سے کمزور ہوئی ہے، سیاسی عدم استحکام الیکشن چوری کرنے سے آتا ہے، آج ملک کو سیاسی استحکام کی ضرورت ہے، آپ نے خو د دعوت دیکر آئی پی پیز لگائے،اب ناکامیوں کیلئے کسی اور کو ذمہ دار ٹھہرایا جارہا ہے، یہ دیکھیں مسائل پیدا کیسے ہوئے؟، آئی پی پیز معاہدے مختلف ریٹس پر کئے گئے ہیں، معاہدے شروع میں مہنگے،بعد میں سستے لگے، حکومت نے خود پالیسیاں بدلیں۔

انہوں نے کہاکہ حکومت بتائے آئی پی پیز کے مالک کون ہیں،ریٹ زبردستی دیا گیا، آئی پی پیز معاہدوں کے حقائق عوام کے سامنے رکھے جائیں، ہمیں کمیشن بنانے کا شوق ہے،جتنے کمیشن بنائینگے ملک میں مہنگائی اور ہوتی جائے گی، کے الیکٹر ک پرائیویٹائزڈ ہے وہ اپنے معاملات خود چلاتا ہے، کے الیکٹرک نے اپنے مسائل خود پیدا کئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی ماحول کو بنگلہ دیش کی طرف جاتا دیکھ رہا ہوں، بنگلہ دیش میں آئین کی نفی ہوئی، نام نہاد جمہوریت نے وہاں آئین کی خلاف ورزی کی، جب آپ عوام کی رائے کی نفی کریں گے تو پھر وہ ہوگا جو بنگلہ دیش میں ہوا،وہاں صرف نوکریوں کے کوٹے پر یہ حالات ہوئے، بنگلہ دیش کے واقعے سے ہمیں سبق سیکھنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی آئین میں رہیں تو ان کیلئے اور ملک کیلئے بہتر ہوگا، انصاف لوگوں کو عدالت میں نہیں ملے گا تو سڑکوں پر ملے گا؟، میں نے زندگی میں گیٹ نمبر 4نہیں دیکھا،ملکی جو حالات ہمارے لئے آج لمحہ فکریہ ہے۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں