جمعرات, جنوری 16, 2025
تازہ ترینجماعت اسلامی کا بجلی بلوں میں اضافے کیخلاف احتجاج کا دائرہ کار...

جماعت اسلامی کا بجلی بلوں میں اضافے کیخلاف احتجاج کا دائرہ کار دوسرے صوبوں تک پھیلانے کا اعلان

کراچی: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے بجلی بلوں میں اضافے اور آئی پی پیز کیخلاف احتجاج کا دائرہ کار دوسرے صوبوں تک پھیلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوم کی امیدوں کو نہیں توڑیں گے، ہمیں اپنی ذات،پارٹی کیلئے کچھ نہیں چاہئے، عوام کے مسائل حل کئے جائیں،آئی پی پیز سے معاہدے کرنے والوں کے اثاثے منجمد کئے جائیں، ایران سے کیا گیا گیس پائپ لائن معاہدہ فائدہ مند، آقا امریکہ کے کہنے پر منصوبے پر بات نہیں کی جاتی۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں بجلی بلوں میں اضافے او ر آئی پی پیز کیخلاف جاری دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ملک کے 25کروڑ عوام کا مسئلہ حل ہونا چاہئے، بجلی بلوں نے لوگوں کی کمر توڑ دی ہے، عوام کو ریلیف ملنا چاہے، مسئلہ سبسڈی کا نہیں بلکہ جو لاگت آرہی ہے صرف وہ چارج کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ 1994ء سے چلنے والی آئی پی پیز ناکارہ ہوگئی ہیں، ان کی کارکردگی ٹھیک نہیں، ان بوسیدہ پلانٹس کو ختم ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت درست طریقوں سے چیزوں کو کرنا چاہے تو وہ بہت کچھ کرسکتی ہے،حکومت کسی سے قرضہ لے کر آئی پی پیز خرید لے تو اس عذاب سے جان چھوٹ جائے گی جس میں انہیں کیپسٹی چارجز کے نام پر پیسے دینے پڑتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ آئی پی پیز کے حوالے سے بڑے پیمانے پرجعلسازی کی گئی ہے، ہر حکومت میں آئی پی پیز کو تحفظ دیا گیا، ہر حکومت میں آئی پی پیز کے نمائندے شامل رہے ہیں، ان سے معاہدے کرنے والوں کے اثاثے منجمد کئے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ہر صورت چاہتے ہیں کہ یہ مسئلہ حل ہو، بجلی بل کم، کیپسٹی چارجز ختم ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ اضافی ٹیکسوں کا بوجھ پاکستانی قوم نہیں اٹھائے گی، حکومت کو اپنی مراعات کم کرنا ہوں گی۔

انہوں نے کہاکہ حکومتی لوگ کہتے ہیں کہ ان معاہدوں کو کیسے ختم کرسکتے ہیں، اس پر ہمیں جرمانے لگ جائیں گے، وہ ریکوڈک کا حوالہ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف یہ کہتے ہیں کہ ہم آئی پی پیز سے دوبارہ مذاکرات نہیں کرسکتے اور دوسری طرف پاک ایران گیس پائپ لائن ہے، ایران کہتا ہے کہ پاکستان پر 8نہیں 18ارب ڈالر کا جرمانہ لگ سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا کسی صدر، وزیراعظم یا وزیر خزانہ نے پاکستانی قوم کو یہ ڈرایا یا امریکا سے بات کی اگر ایران نے معاہدے کے مطابق ہم پر یہ دعوی کردیا تو ہم یہ 18ارب ڈالر کہاں سے لائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اس بارے میں کبھی بات نہیں کریں گے کیونکہ ان کا آقا امریکہ منع کرتا ہے کہ پاکستان ایران سے گیس نہ لے، پاکستان معاہدہ کرنے کے باوجود اپنے حصہ کا کام نہیں کررہا ہے، حالانکہ اس کا ہمیں بہت فائدہ ہے، کیونکہ ملک میں گیس کی لوڈ شیڈنگ بڑے پیمانے پر ہے۔انہوں نے کہا کہ لوگ اپنے حق کیلئے بڑے پیمانے پر دھرنے میں جمع ہوتے ہیں، ہم نے قوم کو ایک امید دی ہے، ہر کوئی دیکھتا ہے اس دھرنے کے کیا نتائج نکلیں گے، اس لئے ہم قوم کی امید کبھی نہیں توڑیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم باقی صوبوں میں بھی دھرنے دیں گے،پیچھے نہیں ہٹیں گے، پاکستانی قوم کے مطابق ہمارے مطالبات ناجائز نہیں، جب یہ بات چیت کیلئے آئے تو انہوں نے تسلیم کیا کہ جماعت اسلامی کی تیاری اچھی ہے، ہمیں اپنی ذات اور پارٹی کیلئے کچھ نہیں چاہئے، عوام کے مسائل حل کئے جائیں۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں