اسلام آباد/لاہور/کراچی/مظفر آباد: مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر پاکستان، آزاد کشمیر سمیت دنیا بھر میں کشمیریوں نے یوم استحصال کشمیر منایا ، اس موقع پر مختلف شہروں میں جلسے ، جلوسوں اور ریلیوں کا انعقاد کیا گیا جس میں شرکاء نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور مقبوضہ کشمیر پر بھارتی قبضے، مظالم کیخلاف اور پاکستان کے حق میں نعرے بازی کی۔
اسلام آباد میں شاہراہ دستور میں ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں طلبہ ، سول سوسائٹی اورسیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی ،ریلی دفتر خارجہ سے شروع ہو کر پارلیمنٹ گیٹ تک گئی جس میں وفاقی وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور وفاقی وزیر امور کشمیر انجینئر امیر مقام نے شرکت کی۔
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کا مقبوضہ کشمیر سے متعلق فیصلہ دنیا کو قبول نہیں، شہبازشریف کی حکومت دنیا بھر میں کشمیری عوام کا مقدمہ لڑ رہی ہے،بھارت کی خام خیالی ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کا حق خودارادیت ختم کردے گا۔
انہوں نے کہا کہ آج سے 5سال قبل بھارت کا اٹھایا گیا اقدام غیر آئینی ہے۔انہوںنے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ،ایک دن وہ ضرور پاکستان میں شامل ہوگا۔وفاقی وزیر امور کشمیر انجینئرامیر مقام نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستانیوں کی بڑی تعداد کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کیلئے نکلی ہے، چاروں صوبوں آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں تقریبات کا انعقاد کیا جا رہا ہے، کشمیر کو ہر حال میں آزادی ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ کشمیریوں پر مظالم ڈھائے گئے اور ان کی جائیدادوں پر قبضے ہوئے، 5اگست 2019 میں بھارت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت چاہتا ہے کہ کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلا جائے، پاکستانی کشمیریوں کے ساتھ تھے اور ہمیشہ ساتھ رہیں گے۔
کراچی میں پیپلز سیکرٹریٹ سے مزار قائد تک یومِ استحصال کشمیر ریلی نکالی گئی جس میں صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ، کمشنراور طلبہ نے شرکت کی۔ پشاور میں یوم استحصال کشمیر کے موقع پر وزیراعلی ہاؤس سے ریلی نکالی گئی ہے جس کی قیادت پی ٹی آئی کے صوبائی وزیر ہائیر ایجوکیشن مینا خان آفریدی نے کی ،ریلی میں آئی جی پولیس، چیف سیکریٹری، طلبا اور دیگر افراد نے شرکت کی۔
اسی طرح لاہور میں بھی مختلف مقامات پر ریلیوں کا انعقاد کیا گیا جس میں بھارت مخالف نعرے بازی کی گئی۔ آزاد کشمیر میں وادی نیلم میں مکمل شٹر ڈان ہڑتال اور مظاہرے کئے گئے، نکیال میں بھارتی اقدام کے خلاف پڑاوہ چوک سے میلاد چوک تک ریلی نکالی گئی ہے۔
آٹھ مقام میں ڈسٹرکٹ کمپلیکس میں سائرن بجا کر ایک منٹ کی خاموشی کی گئی اور ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔ دارالحکومت مظفر آباد میں بھی یوم استحصال کشمیر کے حوالے سے تقریبات کا انعقاد کیا گیا جبکہ کشمیری عوام نے ریلیاں اور جلوس بھی نکال کر مظالم کیخلاف نبرد آزما رہنے پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔
دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے کرفیو نافذ کئے رکھا اور لوگوں کو باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی ، تاہم کئی مقامات پر عوام نے بھارتی بربریت کیخلاف شدید احتجاج کیا۔