اسلام آباد: بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے جمہوریت اخلاقیات کی بنیاد پر چلتی ہے، ڈنڈے کے زور پر نہیں ، ماضی کی طرح دوبارہ عدالتوں پرحملہ آور ہونیوالے اخلاقی قوت سر سے اتار کر پارلیمنٹ میں بیٹھے ہیں، مذاکرات اصل طاقت والوں سے ہی ہوں گے، 4 حلقے کھلنے سے ختم ہونیوالی حکومت سے کیا مذاکرات کروں؟،ملک میں غیر اعلانیہ مارشل لا نافذ ہے، آئین میں کہاں لکھا ہے جی ایچ کیو کے سامنے احتجاج منع ہے۔
تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ جیل میں دوسری بار فوڈ پوائزننگ کا شکار ہوا ہوں، فریج کی سہولت نہ ہونے سے کھانا خراب ہو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب نے توشہ خانہ کا نیا ریفرنس دائر کرکے اپنے ہی قانون کی خلاف ورزی کی ہے، پہلے ریفرنس میں کہا کہ ہار کی قیمت کم کروائی، دوسرے میں بھی یہی الزام ہے، پہلے ریفرنس میں بھی انعام شاہ وعدہ معاف گواہ تھا، نئے ریفرنس میں بھی وہی وعدہ معاف گواہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریفرنس سے بری ہونے کے بعد محسن نقوی، چیئرمین نیب، تفتیشی افسران سمیت جھوٹے بیان دینے والوں پر کیس کروں گا، 18مارچ کو بنی گالہ رہائشگاہ پر چھاپے سے قبل تمام قیمتی اشیاء وہاں سے محفوظ جگہ منتقل کر دی تھیں جس ہار پر سزا دی گئی نیب کو اس بارے نہیں معلوم تھا ،میں نے غلطی سے بتا دیا کہ وہ ہار ہمارے پاس موجود ہے، ہار میرے پاس موجود ہونے سے نیب پھنس گئی ، اس لئے مجھے جلدی میں سزا سنا دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں جمہوریت اخلاقیات کی بنیاد پر چلتی ہے، کبھی بھی پارلیمنٹ ڈنڈے کے زور پر نہیں چلی، یہ ساری اخلاقی قوت سر سے اتار کر پارلیمنٹ میں بیٹھے ہوئے ہیں، یہ ماضی کی طرح دوبارہ عدالتوں پر حملہ آور ہو رہے ہیں، سابق کمشنر راولپنڈی نے جو کچھ کہا وقت نے اسے سچ ثابت کر دیا ہے۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ مذاکرات صرف دو شرائط کی بنیاد پر کروں گا، پہلی شرط یہ ہے کہ آئین کے دائرہ میں رہ کر مذاکرات ہوں گے، دوسری شرط یہ ہے کہ چوری شدہ مینڈیٹ واپس کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ مذاکرات انہیں سے کروں گا جن کے پاس اصل طاقت ہے، اس حکومت سے کیا مذاکرات کروں جو 4حلقے کھلنے سے ختم ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہماری طرف سے محمود اچکزئی سیاسی جماعتوں سے بات کریں گے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ حکومت کا کوئی بھی ادارہ غلط کام کرے گا تو تنقید کروں گا، مجھے کہا گیا کہ جی ایچ کیو کے سامنے پرامن احتجاج کی کال دے کر غلط کیا، آئین میں کہاں لکھا ہے کہ جی ایچ کیو کے سامنے احتجاج کرنا منع ہے۔
ملک میں غیرعلانیہ مارشل لا نافذ ہے۔ انہوں نے کہا کہ معافی تو مجھ سے مانگی جانی چاہئے ، ظلم میرے ساتھ ہوا، مجھے رینجرز نے اغواء کیا ۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سب سے بڑا یو ٹرن وہ ہے جس نے ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگا کر کسی اور کو عزت دی۔
