بیجنگ: چین نے پیداواری شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو تمام بندشوں سے آزاد کرنے کا اعلان کردیا جو ملک کے کھلے پن کو مزید وسیع کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
وزارت تجارت کے عہدیدار ژو بنگ نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ چین مارکیٹ تک رسائی سہل بنانے اور غیرملکی کاروباری اداروں کے لئے کاروباری ماحول بہتر بنانے کے لئے اضافی اقدامات کرے گا۔
عہدیدار کے مطابق چین ان صنعتوں کی تعداد میں اضافہ کرے گا جن میں غیرملکی سرمایہ کی جاسکتی ہے۔ ٹیلی کام ، انٹرنیٹ ، تعلیم ، ثقافت اور طبی دیکھ بھال کے شعبوں میں کھلے پن کو منظم انداز میں فروغ دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ سرمایہ مارکیٹ میں طویل مدتی غیرملکی سرمایہ کاری میں تعاون کے لئے مزید نظرثانی شدہ ضابطے جاری کئے جائیں گے۔
ژو نے کہا کہ چین غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے پرکشش مقام ہے ۔ انہوں نے چینی معیشت کے مستقل فوائد بھی گنوائے جن میں مضبوط بنیاد ، وسیع مارکیٹ ، اعلیٰ معیار کی صنعتی رسد کی فراہمی ، اور غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل افراد شامل ہیں۔
رواں سال کی پہلی ششماہی کے دوران چین میں غیر ملکی سرمایہ کاری تقریباََ 500 ارب یوآن (تقریبا 70 ارب امریکی ڈالر) تک پہنچ گئی جو گزشتہ دہائی سے نسبتاََ بلند سطح ہے۔
اسکے علاوہ چین میں غیرملکی سرمایہ سے قائم نئی رجسٹرڈ کمپنیوں کی تعداد گزشتہ برس کی نسبت 14.2 فیصد اضافے سے تقریبا 27 ہزار تک پہنچ گئی۔