بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ نے 2009 کی بغاوت کے دوران فوجی افسران کے قتل کا حکم دیا تھا، یہ انکشاف بنگلہ دیش میں تحقیقات کرنیوالی کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کیا ہے جس کے مطابق بغاوت کے دوران 74 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں درجنوں اعلیٰ فوجی افسران شامل تھے۔
کمیشن نے کہا کہ شیخ حسینہ نے اس قتل عام کی منظوری دی جبکہ سابق رکن پارلیمنٹ فضل نور تاپوش کو مرکزی رابطہ کار کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔
کمیشن کے سربراہ اے ایل ایم فضل الرحمٰن نے الزام عائد کیا کہ ایک غیر ملکی طاقت بھارت اس منصوبے میں ملوث تھا تاکہ بنگلا دیشی فوج کو کمزور کیا جا سکے۔
بنگلادیش کے عبوری سربراہ محمد یونس نے کمیشن رپورٹ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ آخر کار سچائی سامنے آگئی۔




