جمعرات, جنوری 16, 2025
تازہ ترینوزیر خزانہ کا مقامی مارکیٹ میں موجود استطاعت بروئے کار لانے کی...

وزیر خزانہ کا مقامی مارکیٹ میں موجود استطاعت بروئے کار لانے کی ضرورت پرزور

اسلام آباد :  وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ مقامی مارکیٹ میں موجود استطاعت کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے، باہر سے ادھار لے کر ملک کی اقتصادی حالت بہتر نہیں کی جاسکتی،آئی ایم ایف پروگرام کو آخری بنانے کیلئے توانائی سیکٹر میں فوری اصلاحات ،نجکاری پالیسی پرعمل کرنا ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق ایس ای سی پی ہیڈآفس بلڈنگ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں ملک معاشی استحکام کی جانب گامزن ہے، معیشت کیلئے اچھی خبریں آنا شروع ہوئی ہیں، فچ نے پاکستان کی ریٹنگ کو بہتر کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے نئے قرض پروگرام سے عالمی سطح پر اعتماد بہتر ہوا ہے، حکومت معاشی استحکام کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، مرکزی بینک نے بھی شرح سود میں کمی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک معاشی اصلاحات سے ہی ترقی کرے گااس کیلئے پرائیوٹ سیکٹر کو آگے آنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت معیشت میں کردار ادا کرنے کیلئے نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کررہی ہے،براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری راغب کرنے کیلئے بھی کوششیں جاری ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم آئی ایم ایف پروگرام کو آخری پروگرام قرار دینا چاہتے ہیں، پروگرام کو آخری بنانے کیلئے توانائی سیکٹر میں فوری اصلاحات ،نجکاری پالیسی پرعمل کرنا ہوگا، ہم باہر سے ادھار لے کرملک کی اقتصادی حالت بہتر نہیں کرسکتے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں بینکوں پر انحصار اور بیرونی ذرائع سے ادھار لینا کم کرنا ہو گا، ہمیں اپنے اقتصادی معاملات میں شفافیت لانی ہوگی جس کیلئے ایس ای سی پی بنیادی ریگولیٹر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیںٹیکنالوجی کے استعمال سے آگے بڑھنا ہوگا ،کمپنی رجسٹریشن کا عمل آسان بنانا بہترین عمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت معاشی صورتحال یہ ہے کہ ایک ارب ڈالر یا اس سے کم کیلئے باہر جانا پڑتا ہے، پاکستان کی مقامی مارکیٹ میں بہت استطاعت موجود ہے جس کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ریگولیشنز میں جہاں بھی قانون سازی کی ضرورت ہوگی حکومت سپورٹ کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کی جانب سے 5سا لہ انشورنس پیکیج خوش آئند ہے، ضروری اس امر کی ہے کہ تمام انشورنس سیکٹر نجی شعبے کے تحت آئے۔ انہوں نے کہا کہ روڈ ٹو مارکیٹ صرف براہ راست بیرونی سرمایہ کاری اور برآمدات پر مبنی نمو کے ذریعے ممکن ہے، مستقبل میں باہر سے لئے جانیوالے قرضے صرف پراجیکٹس کیلئے لیا جانا ضروری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی کیپٹل مارکیٹ کی طرف جارہا ہے، اس میں سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کا کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہے، ہمیں ایکویٹی اور ڈیٹ مارکیٹ کو منظم کرناہوگا۔انہوں نے کہا کہ عوامی مفادات کا تحفظ اور شفاف مالیاتی مارکیٹ کا قیام سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کی ذمہ داری ہے تاہم شفافیت کے عمل کو متوازن انداز میں آگے بڑھانا ضروری ہے تاکہ کاروبار متاثر نہ ہو۔

انہوں نے کہاکہ سرمایہ کاروں کو معلومات کی فراہمی اور مالیاتی تنوع کے ذریعے ایس ای سی پی کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن نے مقامی کیپٹل مارکیٹ کو عالمی معیار کے مطابق بنانے کے حوالے سے کلیدی کردار ادا کیا ہے، اگر ہم نے ملک کو آگے لیکر جانا ہے تو ہمیں انسانی مداخلت کو کم کر کے کاروبار میں آسانی لانا ہوگی ۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں