ہفتہ, جنوری 25, 2025
تازہ ترینآئی پی پیز مسئلے کو کچھ لوگ سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنے...

آئی پی پیز مسئلے کو کچھ لوگ سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنے کے خواہاں، کوشش کامیاب نہیں ہوگی، عطاء تارڑ

اسلام آباد: وزیر اطلاعات عطاء تارڑ نے کہا ہے کہ آئی پی پیز مسئلے کو کچھ لوگ سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنا چاہتے ہیں ،کوشش کامیاب نہیں ہوگی، ڈسکوز کی پرائیویٹائزیشن وقت کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے،اوور بلنگ ، بجلی چوری بارے اقدامات جار ی ہیں،عوامی سہولت کیلئے بجلی بلوں کی ادائیگی کی آخری تاریخ میں 10دن کی توسیع کی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم رہنماء مصطفی کمال کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ خالد مقبول صدیقی اور مصطفی کمال پر مشتمل ایم کیو ایم وفد کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات ہوئی ہے جس میں بجلی بلوں اور آئی پی پیز بارے معاملات زیر غور آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے اس معاملے پر آواز بلند کی۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کا حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے میں مثبت کردار رہا ہے، بجلی کا معاملہ پوری قوم کا معاملہ ہے، 2013 میں جب ہماری حکومت آئی تھی تو ہم نے 18گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا، اس وقت پنجاب اور وفاق کی حکومتوں نے سستے ترین بجلی کے پلانٹس لگائے تھے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم معاشی اصلاحات کے ایجنڈے پر کاربند ہیں، وزیراعظم نے ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی نجکاری کا اعلان کیا جس کے بعد قانون کے اندر اسٹیٹ اون انٹرپرائزز کے ایکٹ میں ترمیم کی گئی، اس ترمیم کے ذریعے ڈسکوز کی پرائیویٹائزیشن کا عمل شروع ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈسکوز کو سیاسی مداخلت سے پاک کر کے پروفیشنلز اور اہل افراد کو لانے کا فیصلہ کیا گیا تھا، ڈسکوز کی پرائیویٹائزیشن وقت کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 200یونٹ استعمال کرنیوالے بجلی صارفین کو تین ماہ کیلئے 50 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اوور بلنگ کے معاملات کے حوالے سے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں، بجلی چوری کے حوالے سے بھی صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر بھی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے عوامی سہولت کے پیش نظر بجلی بلوں کی ادائیگی کی آخری تاریخ میں 10دن کی توسیع کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز سیاسی مسئلہ نہیں، اس معاملے پر بات چیت چل رہی ہے، ہر ایک چاہتا ہے کہ بجلی سستی ہو۔ انہوں نے کہا کہ معاشی اصلاحات کے ایجنڈے پر اس لئے کاربند تھے کہ فسکل اسپیس پیدا کیا جائے تاکہ بجلی سستی ہو۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے تمام اتحادیوں کا مشترکہ فرض ہے کہ وہ اپنی رائے دیں۔انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ اس معاملے کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرنا چاہتے ہیں تاہم ان کی کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!